جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پر بہت کچھ لکھا اور کہا جا رہا ہے اور آنے والے کافی عرصہ تک اس پر لکھا اور کہا جائے گا ۔ فیصلہ بیشک متنازع رہے گا لیکن اس کمیشن کے بننے تک کی جدوجہد پاکستان کی تاریخ میں بہت عرصہ تک یاد رکھی جائے گی ۔
گو کہ تحریک انصاف کے موقف کو شدید دھچکا لگا ہے ،لیکن چونکہ تحریک انصاف کے وابستگان عمران خان کو ایک بار اقتدار دے کر آزمانا چاہتے ہیں کہ شائد واقعی ملک پٹڑی پر چڑھ جائے ۔اس لئے یہ دھچکا بجائے ان کے حوصلے تو ڑنے کےان کو اس نظام سے اور زیادہ متنفر کر کے اس نظام کے خلاف لڑنے کے جذبے کو مہمیز کرے گا۔
دوسری طرف میاں برادز کے لیئے یہ ٖفیصلہ ایک طرف تو راحت کا باعث ہے ،لیکن ساتھ ہی اب میاں صاحب کی انتقامی روش کے لئے باعث امتحان بھی ۔ جس طرح 14 اگست سے لیکر کمیشن کا فیصلہ آنے تک نون لیگ کی قیادت سولی پر ٹنگی رہی اب اُتنا ہی کھل کھیلنے کو مچلنے لگےگی ''گلیاں تو سنجیاں ہو چکی ہیں اب مرزے یار کوان میں پھرنے سے کون روک سکتاہے '' جس طرح فوج تقریبا'' ٹیک اُور'' کر چکی ہے اور اقتصادی دہشت گردوں کے خلاف متواتر گھیرا تنگ کرتی جا رہی ہے ۔ نون لیگ کی قیادت کو بھی احساس ہے کہ فوج کا آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رکھنے کا عزم صرف گمراہ کن نظریات کے حامل طالبان کے لیئے ہی نہیں بلکہ اقتصادی دہشت گردوں کے لیے بھی ہے ۔ جو کہ بالاخر میاں صاحبان کی طرف بھی آنا ہے ۔اب میاں صاحب کو چونکہ کمیشن کی طرف سے کلین چٹ مل گئی ہے اور یہ اچانک اپنے آپ کو طاقتور محسوس کریں گے اور دل کے سوئے ہوے ارمان جاگیں گے ۔ مشرف کو سولی پر لٹکا دیکھنے کی ہواہش پھر انگڑائی لیکر بیدار ہو گی ۔
اچانک میاں صاحب کو محسوس ہو گا کے راحیل شریف تو میرے ماتحت ہے ۔ یہ میری حکومت سےکسی بھی چیز کا اجازت نامہ ایسےلکھوا لیتا ہے جیسے میں اسکا ماتحت ہوں ۔ کوئی اور جنرل ضیا الدین بٹ پھر آگے لانے کی کوشش کی جائے گی اور اسکے بعد پھر چراغوں میں روشنی نہ رہے گی ۔۔۔۔
ایک مفروضہ یہ بھی ہے کہ راخیل شریف اپنی مدت ملازمت پوری کر کے ریٹائر ہو جاتا ہے سب'' ہنسی خوشی ''رہنے لگتے ہیں ۔۔۔
لیکن راحیل شریف آنے والے جنریلوں کو دکھا چکا ہے کہ عوام کا دل کیسے جیتا جاتا ہے ، اک گمنام سےجنرل ، جنرل مشرف کے آنے پر مٹھائیاں بٹی تھی تو سوچا جا سکتا ہے کہ اگر ایک جنرل ان سیاستدانوں میں سے ایک دو بڑے ڈکیت پکڑ کر اندر ڈال دیتا ہے لوٹا ہوا مال نکلوا لیتا ہے تو اس کے بعد کیا صورت حال ہوگی ۔۔
جمہوریت خطرے میں پڑنے والی ہے کیونکہ میاں صاحب اپنے آپ کو عوام کا بھاری مینڈٹ یافتہ وزیراعظم سمجھنے لگیں گے ۔۔۔
گو کہ تحریک انصاف کے موقف کو شدید دھچکا لگا ہے ،لیکن چونکہ تحریک انصاف کے وابستگان عمران خان کو ایک بار اقتدار دے کر آزمانا چاہتے ہیں کہ شائد واقعی ملک پٹڑی پر چڑھ جائے ۔اس لئے یہ دھچکا بجائے ان کے حوصلے تو ڑنے کےان کو اس نظام سے اور زیادہ متنفر کر کے اس نظام کے خلاف لڑنے کے جذبے کو مہمیز کرے گا۔
دوسری طرف میاں برادز کے لیئے یہ ٖفیصلہ ایک طرف تو راحت کا باعث ہے ،لیکن ساتھ ہی اب میاں صاحب کی انتقامی روش کے لئے باعث امتحان بھی ۔ جس طرح 14 اگست سے لیکر کمیشن کا فیصلہ آنے تک نون لیگ کی قیادت سولی پر ٹنگی رہی اب اُتنا ہی کھل کھیلنے کو مچلنے لگےگی ''گلیاں تو سنجیاں ہو چکی ہیں اب مرزے یار کوان میں پھرنے سے کون روک سکتاہے '' جس طرح فوج تقریبا'' ٹیک اُور'' کر چکی ہے اور اقتصادی دہشت گردوں کے خلاف متواتر گھیرا تنگ کرتی جا رہی ہے ۔ نون لیگ کی قیادت کو بھی احساس ہے کہ فوج کا آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رکھنے کا عزم صرف گمراہ کن نظریات کے حامل طالبان کے لیئے ہی نہیں بلکہ اقتصادی دہشت گردوں کے لیے بھی ہے ۔ جو کہ بالاخر میاں صاحبان کی طرف بھی آنا ہے ۔اب میاں صاحب کو چونکہ کمیشن کی طرف سے کلین چٹ مل گئی ہے اور یہ اچانک اپنے آپ کو طاقتور محسوس کریں گے اور دل کے سوئے ہوے ارمان جاگیں گے ۔ مشرف کو سولی پر لٹکا دیکھنے کی ہواہش پھر انگڑائی لیکر بیدار ہو گی ۔
اچانک میاں صاحب کو محسوس ہو گا کے راحیل شریف تو میرے ماتحت ہے ۔ یہ میری حکومت سےکسی بھی چیز کا اجازت نامہ ایسےلکھوا لیتا ہے جیسے میں اسکا ماتحت ہوں ۔ کوئی اور جنرل ضیا الدین بٹ پھر آگے لانے کی کوشش کی جائے گی اور اسکے بعد پھر چراغوں میں روشنی نہ رہے گی ۔۔۔۔
ایک مفروضہ یہ بھی ہے کہ راخیل شریف اپنی مدت ملازمت پوری کر کے ریٹائر ہو جاتا ہے سب'' ہنسی خوشی ''رہنے لگتے ہیں ۔۔۔
لیکن راحیل شریف آنے والے جنریلوں کو دکھا چکا ہے کہ عوام کا دل کیسے جیتا جاتا ہے ، اک گمنام سےجنرل ، جنرل مشرف کے آنے پر مٹھائیاں بٹی تھی تو سوچا جا سکتا ہے کہ اگر ایک جنرل ان سیاستدانوں میں سے ایک دو بڑے ڈکیت پکڑ کر اندر ڈال دیتا ہے لوٹا ہوا مال نکلوا لیتا ہے تو اس کے بعد کیا صورت حال ہوگی ۔۔
جمہوریت خطرے میں پڑنے والی ہے کیونکہ میاں صاحب اپنے آپ کو عوام کا بھاری مینڈٹ یافتہ وزیراعظم سمجھنے لگیں گے ۔۔۔
EmoticonEmoticon